Umda Intekhab
خاکی رنگ کی پریشانی میں خواب
کھوہ کے باہر سبز جھروکا اس کے پیچھے چاند ہے
جس کی صاف کشش کے آگے رنگ زمیں کا ماند ہے
ریز ضیا چہروں پر آئی کیسے بندھن توڑ کے
کیسی دور دراز جگہوں کے دلکش منظر چھوڑ کے
مٹتے بنتے نقش ہزاروں گھٹتی بڑھتی دوریاں
ایک طرف پر وصل کا قصّہ تین طرف مہجوریاں
Sharing ka shukariya![]()
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks