کوئی زمانہ ہو
کوئی زمانہ ہو کوئی شہر ہو
میں اسی طرح ان سے گزرتا رہتا ہوں
اسی رفتار سے
مضافات کے کچے راستے ہوتے ہیں
اور شام پڑنے کے قریب کا وقت
مجھے کہیں جانا ہے
بس یہی دھیان مجھے رہتا ہے
میرے دور دور تک آشیاں کی طرف لوٹتا پرندہ
کوئی اور راہرو نہیں ہوتا
کوئی زمانہ ہو کوئی شہر ہو
Similar Threads:
Bookmarks