Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

گزرگاہ پر تماشا

کھلی سڑک ویران پڑی تھی
بہت عجب تھی شام
اونچا قد اور چال نرالی
نظریں خوں آشام
سارے بدن پر مچا ہوا تھا
رنگوں کا کہرام

لال ہونٹ یوں دیک رہے تھے
جیسے لہو کا جام
ایسا ھسن تھا اس لڑکی میں
ٹھٹھک گئے سب لوگ
کیسے خوش خوش چلے تھے گھر کو
لگ گیا کیسا روگ


Umda Intekhab
Sharing ka shukariya