Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

ساتواں در کھلنے کا سماں


ڈوب چلا ہے زہر میں اس کی آنکھوں کا ہر روپ
دیواروں پر پھیل رہی ہے پھیکی پھیکی دھوپ
سنّاٹا ہے شہر میں جیسے ایسی ہے آواز
اک دروازہ کھلے گا جیسے کوئی پرانا راز

Umda Intekhab
Sharing ka shukariya