Originally Posted by intelligent086 دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا پاؤں نہیں تھے درمیاں ، آج بڑا سفر رہا ہو نہ سکا کبھی ہمیں اپنا خیال تک نصیب نقش کسی خیال کا ، لوحِ خیال پر رہا نقش گروں سے چاہیے ، نقش و نگار کا حساب رنگ کی بات مت کرو رنگ بہت بکھر رہا جانے گماں کی وہ گلی ایسی جگہ ہے کون سی دیکھ رہے ہو تم کہ میں پھر وہیں جا کے مر رہا شہرِ فراقِ یار سے آئی ہے اک خبر مجھے کوچہ یادِ یار سے ، کوئی نہیں اُبھر رہا Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin THanks For Sharing ...... Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks