google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: فارہہ

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      فارہہ


      فارہہ


      تم سے جو میری جانِ جاں تھیں فارہہ
      کون تھیں تم اور کہاں تھی فارہہ
      ہوں میں اب اور اک جہانِ نا شناس
      تم ہی بس میرا خیال تھیں فارہہ
      کیا ہوا وہ رودِ خوابِ جاں کہ تم
      جس میں دست و پا زناں تھیں فارہہ
      میں غریقِ رودِ زہرِ ناب ہوں
      تم جو تھیں نوشیں زباں تھیں فارہہ
      اور کہہ سکتا ہوں کیا میں یعنی میں
      تم زمین و آسماں تھیں فارہہ
      اب تو میں ہوں خزاں اندر خزاں
      تم بہارِ بے خزاں تھیں فارہہ
      اب میں ہوں خانہ بدوش اور تم مرا
      اک مکانِ جاوداں تھیں فارہہ
      میں تھا میرِ داستاں یعنی کہ تم
      داستانِ داستاں تھیں فارہہ
      کیا بھلا میرا وجود اور کیا عدم
      تم *نہیں* تھیں اور *ہاں* تھیں فارہہ
      ہاں میں شاید تھا بہت نا مہرباں
      تم بَلا کی مہرباں تھیں فارہہ
      تھی وہ اپنی درمیانی بھی عجیب
      یعنی تم نا درمیاں تھیں فارہہ
      کیوں نہ تھوکا جائے اب خونِ جگر
      یعنی تم میرا زیاں تھیں فارہہ
      ہائے وہ بادِ برینِ سبز کوک
      پر تم اک رودِ دُخاں تھیں فارہہ
      کیسی خوش بینی خوش اُمیدی کہاں
      تم تو حشر بے اماں تھیں فارہہ
      کچھ نہیں تھیں تم نہیں تھیں کچھ بھی تم
      پر مرا ہندوستاں تھیں فارہہ
      سب کنیزیں تھیں تمہاری جانِ من
      تم مری نورِ جہاں تھیں فارہہ
      جو بدل ٹھہریں تمہارا وہ سبھی
      کتنی گھٹیا لڑکیاں تھیں فارہہ
      میں جو ہوں اب میں ہوں بے نام و نشاں
      تم مرا نام و نشاں تھیں فارہہ
      تم نوائے جاودانِ جاں ہو جاں
      تم نوائے جاوداں تھیں فارہہ
      ایک دل تھا جو کہ تھا اور ایک جاں
      اور تم ان کے درمیاں تھیں فارہہ
      میں تمہیں میں ٹھوکریں کھاتا رہا
      کیوں تم اتنی مہرباں تھیں فارہہ
      اک جہانِ بے جہانِ خواب تھا
      اور تم اس کا آسماں تھیں فارہہ
      میں نے تم کو اپنے دل کا گھر دیا
      تم جو تھیں بے خانماں تھیں فارہہ
      شکوہ ہا شوریدگی ہا شور ہا
      تم بہت کمتر گماں تھیں فارہہ

      o

      اب مجھے آزاد کر دو چھوڑ دو
      جان و دل کے سارے رشتے توڑ دو
      جب کوئی منزل نہیں میری تو پھر
      رُخ کسی جانب بھی میرا موڑ دو

      o

      کچھ نہیں تھا کیا حقیقت کا خیال
      صرف افسانے تھے ممکن اور محال
      اک *عبث* میں خونِ دل تھوکا گیا
      کوئی بھی حالت نہیں تھی اور حال

      o

      اک گمانِ بے گماں ہے زندگی
      داستاں کی داستاں ہے زندگی
      دَم بہ دَم ہے اک فراقِ جاوداں
      اک جبیں بے آستاں ہے زندگی
      کہکشاں بر کہکشاں ہے اک گریز
      بودِ بے سود و زیاں ہے زندگی
      ہے مری تیرہ نگاہی اک تلاش
      تم کہاں ہو اور کہاں ہے زندگی

      o


      دل تھا درہم اور برہم رایگاں
      تھے تمہاری زُلف کے خم رایگاں
      اپنی ساری آرزوئیں تھیں فریب
      اپنے خوابوں کا تھا عالم رایگاں
      جونؔ شاید کچھ نہیں کچھ بھی نہیں
      ہے دوام اک وہم اور دم رایگاں
      زندگی بس رایگانی ہی تو ہے
      میں بہت خوش ہوں کہ تھے ہم رایگاں
      ہم رَسا اور نارسا کچھ بھی نہ تھے
      یعنی جونؔ و فارہہ کچھ بھی نہ تھے




      Similar Threads:

    2. #2
      ....You don't need to follow trends to be stylish..... Admin Admin's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Dubai , Al Mamzar
      Posts
      8,008
      Threads
      254
      Thanks
      372
      Thanked 294 Times in 242 Posts
      Mentioned
      681 Post(s)
      Tagged
      6427 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: فارہہ

      Bht Umda Sharing Keep it up


    3. #3
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: فارہہ

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      فارہہ


      تم سے جو میری جانِ جاں تھیں فارہہ
      کون تھیں تم اور کہاں تھی فارہہ
      ہوں میں اب اور اک جہانِ نا شناس
      تم ہی بس میرا خیال تھیں فارہہ
      کیا ہوا وہ رودِ خوابِ جاں کہ تم
      جس میں دست و پا زناں تھیں فارہہ
      میں غریقِ رودِ زہرِ ناب ہوں
      تم جو تھیں نوشیں زباں تھیں فارہہ
      اور کہہ سکتا ہوں کیا میں یعنی میں
      تم زمین و آسماں تھیں فارہہ
      اب تو میں ہوں خزاں اندر خزاں
      تم بہارِ بے خزاں تھیں فارہہ
      اب میں ہوں خانہ بدوش اور تم مرا
      اک مکانِ جاوداں تھیں فارہہ
      میں تھا میرِ داستاں یعنی کہ تم
      داستانِ داستاں تھیں فارہہ
      کیا بھلا میرا وجود اور کیا عدم
      تم *نہیں* تھیں اور *ہاں* تھیں فارہہ
      ہاں میں شاید تھا بہت نا مہرباں
      تم بَلا کی مہرباں تھیں فارہہ
      تھی وہ اپنی درمیانی بھی عجیب
      یعنی تم نا درمیاں تھیں فارہہ
      کیوں نہ تھوکا جائے اب خونِ جگر
      یعنی تم میرا زیاں تھیں فارہہ
      ہائے وہ بادِ برینِ سبز کوک
      پر تم اک رودِ دُخاں تھیں فارہہ
      کیسی خوش بینی خوش اُمیدی کہاں
      تم تو حشر بے اماں تھیں فارہہ
      کچھ نہیں تھیں تم نہیں تھیں کچھ بھی تم
      پر مرا ہندوستاں تھیں فارہہ
      سب کنیزیں تھیں تمہاری جانِ من
      تم مری نورِ جہاں تھیں فارہہ
      جو بدل ٹھہریں تمہارا وہ سبھی
      کتنی گھٹیا لڑکیاں تھیں فارہہ
      میں جو ہوں اب میں ہوں بے نام و نشاں
      تم مرا نام و نشاں تھیں فارہہ
      تم نوائے جاودانِ جاں ہو جاں
      تم نوائے جاوداں تھیں فارہہ
      ایک دل تھا جو کہ تھا اور ایک جاں
      اور تم ان کے درمیاں تھیں فارہہ
      میں تمہیں میں ٹھوکریں کھاتا رہا
      کیوں تم اتنی مہرباں تھیں فارہہ
      اک جہانِ بے جہانِ خواب تھا
      اور تم اس کا آسماں تھیں فارہہ
      میں نے تم کو اپنے دل کا گھر دیا
      تم جو تھیں بے خانماں تھیں فارہہ
      شکوہ ہا شوریدگی ہا شور ہا
      تم بہت کمتر گماں تھیں فارہہ

      o

      اب مجھے آزاد کر دو چھوڑ دو
      جان و دل کے سارے رشتے توڑ دو
      جب کوئی منزل نہیں میری تو پھر
      رُخ کسی جانب بھی میرا موڑ دو

      o

      کچھ نہیں تھا کیا حقیقت کا خیال
      صرف افسانے تھے ممکن اور محال
      اک *عبث* میں خونِ دل تھوکا گیا
      کوئی بھی حالت نہیں تھی اور حال

      o

      اک گمانِ بے گماں ہے زندگی
      داستاں کی داستاں ہے زندگی
      دَم بہ دَم ہے اک فراقِ جاوداں
      اک جبیں بے آستاں ہے زندگی
      کہکشاں بر کہکشاں ہے اک گریز
      بودِ بے سود و زیاں ہے زندگی
      ہے مری تیرہ نگاہی اک تلاش
      تم کہاں ہو اور کہاں ہے زندگی

      o


      دل تھا درہم اور برہم رایگاں
      تھے تمہاری زُلف کے خم رایگاں
      اپنی ساری آرزوئیں تھیں فریب
      اپنے خوابوں کا تھا عالم رایگاں
      جونؔ شاید کچھ نہیں کچھ بھی نہیں
      ہے دوام اک وہم اور دم رایگاں
      زندگی بس رایگانی ہی تو ہے
      میں بہت خوش ہوں کہ تھے ہم رایگاں
      ہم رَسا اور نارسا کچھ بھی نہ تھے
      یعنی جونؔ و فارہہ کچھ بھی نہ تھے

      Nice sharing .....
      Thanks


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •