پرانے گھر کا گیت
شام ہوئی گھر آ باورے، شام ہوئی گھر آ
تو نے سفر میں کیا کچھ دیکھا ہم کو بھی تو سنا باورے
شام ہوئی گھر آ
کیسے کیسے لوگ ملے تھے، کیا تھا ان کا نام
کہاں کہاں کی خاک اُڑائی، کہاں کیا بسرام
کون تھا جس نے تیرے دل سے مجھ کو دیا بھلا، باورے
شام ہوئی گھر آ
پچھلے پہر کا چاند تھا کتنا چپ چپ اور اداس
اک سایہ خاموش کھڑا تھا دیواروں کے پاس
یاد ہے اس نے تجھے کہا تھا آج رات مت جا، باورے
شام ہوئی گھر آ
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote


Bookmarks