google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: ویران درگاہ میں آواز

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ویران درگاہ میں آواز

      09-10-2014
      ویران درگاہ میں آواز


      اک بڑی درگاہ تھی اور ہلکی ہلکی چاندنی
      مسکراہٹ جیسے پیلے آدمی کی نعش کی

      چلتے چلتے میں نے کوئی سرسراہٹ سی سنی
      ہولے ہولے پاس آئی ایک آہٹ سی سنی

      دور تک کچھ بھی نہ تھا معبد کے سایے کے سوا
      میری اپنی چاپ سے ہی میرا دل ڈرنے لگا

      خوف سے گھبرا کے میں نے ایک ٹھنڈی سانس لی
      اُف خدا! یہ سانس جیسے اک قیامت بن گئی

      دیر تک جیسے سفر کرتی ہے گنبد کی صدا
      تھا اثر ایسا ہی کچھ اس میری آہِ سرد کا

      صحن سارا سہمی سہمی آہٹوں سے بھر گیا
      بڑھ رہا ہو چھپ کے جیسے دشمنوں کا قافلہ

      کون ہے؟ میں اک عجب موجودگی سے ڈر گیا
      جیسے کوئی تھا وہاں پر، پھر بھی وہ روپوش تھا

      کون ہے؟ ۔۔ کون ہے؟ ۔۔کون ہے؟
      یوں جواب آتا رہا جیسے کوئی بے چین لَے

      کیا کہاں کوئی نہیں ہے؟
      میں نے پھر ڈر کر کہا

      کوئی ہے ۔۔ کوئی نہیں ہے
      کوئی ہے ۔۔ کوئی نہیں ہے۔۔
      دیر تک ہوتا رہا


      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: ویران درگاہ میں آواز

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      09-10-2014
      ویران درگاہ میں آواز


      اک بڑی درگاہ تھی اور ہلکی ہلکی چاندنی
      مسکراہٹ جیسے پیلے آدمی کی نعش کی

      چلتے چلتے میں نے کوئی سرسراہٹ سی سنی
      ہولے ہولے پاس آئی ایک آہٹ سی سنی

      دور تک کچھ بھی نہ تھا معبد کے سایے کے سوا
      میری اپنی چاپ سے ہی میرا دل ڈرنے لگا

      خوف سے گھبرا کے میں نے ایک ٹھنڈی سانس لی
      اُف خدا! یہ سانس جیسے اک قیامت بن گئی

      دیر تک جیسے سفر کرتی ہے گنبد کی صدا
      تھا اثر ایسا ہی کچھ اس میری آہِ سرد کا

      صحن سارا سہمی سہمی آہٹوں سے بھر گیا
      بڑھ رہا ہو چھپ کے جیسے دشمنوں کا قافلہ

      ’’کون ہے؟‘‘ میں اک عجب موجودگی سے ڈر گیا
      جیسے کوئی تھا وہاں پر، پھر بھی وہ روپوش تھا

      ’’کون ہے؟‘‘ ۔۔ ’’کون ہے؟‘‘ ۔۔’’کون ہے؟‘‘
      یوں جواب آتا رہا جیسے کوئی بے چین لَے

      ’’کیا کہاں کوئی نہیں ہے؟‘‘
      میں نے پھر ڈر کر کہا

      ’’کوئی ہے ۔۔ کوئی نہیں ہے
      کوئی ہے ۔۔ کوئی نہیں ہے۔۔‘‘
      دیر تک ہوتا رہا
      Umda intekhab
      Sharing ka shukariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ویران درگاہ میں آواز

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Umda intekhab
      Sharing ka shukariya
      پسندیدگی کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •