Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
جبر کا اختیار


تاج پہن کر شاہ بنوں یا گلیوں کا رہگیر
دِیا بنوں اور جلوں ہوا میں یا زہریلا تیر
میرے بس میں ہے اب سب کچھ، موت ہے میری اسیر
آسماں میرے پاؤں تلے ہے، مٹھی میں تقدیر
مجھ کو گھایل کر نہیں سکتی چاہت کی شمشیر
کتنے جتن سے توڑی میں نے خواہش کی زنجیر


Umda intekhab
Sharing ka shukariya