جبر کا اختیار
تاج پہن کر شاہ بنوں یا گلیوں کا رہگیر
دِیا بنوں اور جلوں ہوا میں یا زہریلا تیر
میرے بس میں ہے اب سب کچھ، موت ہے میری اسیر
آسماں میرے پاؤں تلے ہے، مٹھی میں تقدیر
مجھ کو گھایل کر نہیں سکتی چاہت کی شمشیر
کتنے جتن سے توڑی میں نے خواہش کی زنجیر
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote


Bookmarks