Umda intekhabایک باغی بیٹے کی تصویر
باپ مرتا جا رہا تھا، ماں بہت دلگیر تھی
چپ تھی بس جیسے وہ کوئی خواب کی تصویر تھی
ہر طرف پیروں کے سائے، شام تھی تنہا بہت
اور بیٹا باپ کے اس حال پر رویا بہت
دیکھ کر اک دوسرے کو کوئی بھی بولا نہیں
کیا تھا ن کے سخت دل میں، راز یہ کھولا نہیں
دل دکھی تھے، نظریں گہرے غم نصیبوں کی طرح
پھر بھی دونوں لگ رہے تھے دو رقیبوں کی طرح
Sharing ka shukariya![]()
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks