ایک باغی بیٹے کی تصویر
باپ مرتا جا رہا تھا، ماں بہت دلگیر تھی
چپ تھی بس جیسے وہ کوئی خواب کی تصویر تھی
ہر طرف پیروں کے سائے، شام تھی تنہا بہت
اور بیٹا باپ کے اس حال پر رویا بہت
دیکھ کر اک دوسرے کو کوئی بھی بولا نہیں
کیا تھا ن کے سخت دل میں، راز یہ کھولا نہیں
دل دکھی تھے، نظریں گہرے غم نصیبوں کی طرح
پھر بھی دونوں لگ رہے تھے دو رقیبوں کی طرح
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote


Bookmarks