توٗ اور وہ
ایک تیسرا شخص ہے ایسا جس کی شکل بھی میری ہے
اُس نے میرے دل کی دنیا عجب رنگ سے گھیری ہے
سامنے تو کبھی آتا نہیں پر چھپ کر تکتا رہتا ہے
میرے مکاں کی دیواروں کے پرے بھٹکتا رہتا ہے
جانے کب دیوار پھاند کر چپکے چپکے آئے گا
تیری نئی تصویر اُٹھا کر اُسی طرح چھُپ جائے گا
اُسی سے ڈر کر تجھ سے جھوٹا پیار جتانا پڑتا ہے
جی نہیں کرتا پھر بھی تیرے سامنے آنا پڑتا ہے
Similar Threads:
Bookmarks