نہیں محتاج، اہل فن کسی در کی گدائی کے
یہ انسان ہیں وہی جن کے ارادے ساته چلتے ہیں

ضیاء دیتے ہیں دانشور ، بصیرت زمانے کو
ظلمت میں یہ روشن ستارے ساته چلتے ہیں

ہمارا دست ہمت ہی، ہمارے کام آئے گا
سفر میں کب تلک آخر سہارے ساته چلتے ہیں