ہم عجب مسافر دشت تهے کہ چلے تو چلتے چلے گئے
کسی آب و جو کی صدا پہ بهی کہیں راستے میں رکے نہیں
کئی اور اہل طلب ملے مجهے راہ شوق میں ہم قدم
جنہیں کر رہا تها تلاش میں، وہی لوگ مجه کو ملے نہیں