اُپدیش


جگمگ جگمگ کرتی آنکھیں، ہیرے جیسے گال
جادو ہے ہونٹوں میں اس کے بجلی جیسی چال
اس کی حنائی مٹھی میں ہے عطر بھرا رومال
جس کی مہک سے شہر بنا ہے خوشبوؤں کا جال

جو اس سارے جگ میں نہیں ہے اس کی چاہ میں مرنا
یہ تو پاگل پن ہے لوگو، ایسا کبھی نہ کرنا



Similar Threads: