google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: مرثیۂ امام

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      مرثیۂ امام






      مرثیۂ امام


      رات آئی ہے شبّیر پہ یلغارِ بلا ہے
      ساتھی نہ کوئی یار نہ غمخوار رہا ہے
      مونِس ہے تو اِک درد کی گھنگھور گھٹا ہے
      مُشفِق ہے تو اک دل کے دھڑکنے کی صدا ہے
      تنہائی کی، غربت کی، پریشانی کی شب ہے
      یہ خانۂ شبّیر کی ویرانی کی شب ہے

      دشمن کی سپہ خواب میں مدہوش پڑی تھی
      پل بھر کو کسی کی نہ اِدھر آنکھ لگی تھی
      ہر ایک گھڑی آج قیامت کی گھڑی تھی
      یہ رات بہت آلِ محمّد پہ کڑی تھی
      رہ رہ کے بُکا اہلِحرم کرتے تھے ایسے
      تھم تھم کے دِیا آخرِ شب جلتا ہے جیسے

      اِک گوشے میں ان سوختہ سامانوں کے سالار
      اِن خاک بسر، خانماں ویرانوں کے سردار
      تشنہ لب و درماندہ و مجبور و دل افگار
      اِس شان سے بیٹھے تھے شہِ لشکرِ احرار
      مسند تھی، نہ خلعت تھی، نہ خدّام کھڑے تھے
      ہاں تن پہ جدھر دیکھیے سو زخم سجے تھے

      کچھ خوف تھا چہرے پہ نہ تشویش ذرا تھی
      ہر ایک ادا مظہرِ تسلیم و رضا تھی
      ہر ایک نگہ شاہدِ اقرارِ وفا تھی
      ہر جنبشِ لب منکرِ دستورِ جفا تھی
      پہلے تو بہت پیار سے ہر فرد کو دیکھا
      پھر نام خدا کا لیا اور یوں ہوئے گویا

      الحمد قریب آیا غمِ عشق کا ساحل
      الحمد کہ اب صبحِ شہادت ہوئی نازل
      بازی ہے بہت سخت میانِ حق و باطل
      وہ ظلم میںکامل ہیں تو ہم صبر میں کامل
      بازی ہوئی انجام، مبارک ہو عزیزو
      باطل ہُوا ناکام، مبارک ہو عزیزو

      پھر صبح کی لَو آئی رخِ پاک پہ چمکی
      اور ایک کرن مقتلِ خونناک پہ چمکی
      نیزے کی انی تھی خس و خاشاک پہ چمکی
      شمشیر برہنہ تھی کہ افلاک پہ چمکی
      دم بھر کے لیے آئینہ رُو ہو گیا صحرا
      خورشید جو ابھرا تو لہو ہو گیا صحرا

      پر باندھے ہوئے حملے کو آئی صفِ اعدا
      تھا سامنے اِک بندۂ حق یکّہ و تنہا
      ہر چند کہ ہر اک تھا اُدھر خون کا پیاسا
      یہ رُعب کا عالم کہ کوئی پہل نہ کرتا
      کی آنے میں تاخیر جو لیلائے قضا نے
      خطبہ کیا ارشاد امامِ شہداء نے

      فرمایا کہ کیوں در پئے آزار ہو لوگو
      حق والوں سے کیوں برسرِ پیکار ہو لوگو
      واللہ کہ مجرم ہو، گنہگار ہو لوگو
      معلوم ہے کچھ کس کے طرفدار ہو لوگو
      کیوں آپ کے آقاؤں میں اور ہم میں ٹھنی ہے
      معلوم ہے کس واسطے اس جاں پہ بنی ہے

      سَطوت نہ حکومت نہ حشم چاہیئے ہم کو
      اور نگ نہ افسر، نہ عَلم چاہیئے ہم کو
      زر چاہیئے، نے مال و دِرم چاہیئے ہم کو
      جو چیز بھی فانی ہے وہ کم چاہیئے ہم کو
      سرداری کی خواہش ہے نہ شاہی کی ہوس ہے
      اِک حرفِ یقیں، دولتِ ایماں ہمیں بس ہے

      طالب ہیں اگر ہم تو فقط حق کے طلبگار
      باطل کے مقابل میں صداقت کے پرستار
      انصاف کے، نیکی کے، مروّت کے طرفدار
      ظالم کے مخالف ہیں تو بیکس کے مددگار
      جو ظلم پہ لعنت نہ کرے، آپ لعیں ہے
      جو جبر کا منکر نہیں وہ منکرِ دیں ہے

      تا حشر زمانہ تمہیں مکّار کہے گا
      تم عہد شکن ہو، تمہیں غدّار کہے گا
      جو صاحبِ دل ہے، ہمیں ابرار کہے گا
      جو بندۂ حُر ہے، ہمیں احرار کہے گا
      نام اونچا زمانے میں ہر انداز رہے گا
      نیزے پہ بھی سر اپنا سرافراز رہے گا

      کر ختم سخن محوِ دعا ہو گئے شبّیر
      پھر نعرہ زناں محوِ وغا ہو گئے شبیر
      قربانِ رہِ صدق و صفا ہو گئے شبیر
      خیموں میں تھا کہرام، جُدا ہو گئے شبیر
      مرکب پہ تنِ پاک تھا اور خاک پہ سر تھا
      اِس خاک تلے جنّتِ فردوس کا در تھا

      (1964)




      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: مرثیۂ امام

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post




      مرثیۂ امام


      رات آئی ہے شبّیر پہ یلغارِ بلا ہے
      ساتھی نہ کوئی یار نہ غمخوار رہا ہے
      مونِس ہے تو اِک درد کی گھنگھور گھٹا ہے
      مُشفِق ہے تو اک دل کے دھڑکنے کی صدا ہے
      تنہائی کی، غربت کی، پریشانی کی شب ہے
      یہ خانۂ شبّیر کی ویرانی کی شب ہے

      دشمن کی سپہ خواب میں مدہوش پڑی تھی
      پل بھر کو کسی کی نہ اِدھر آنکھ لگی تھی
      ہر ایک گھڑی آج قیامت کی گھڑی تھی
      یہ رات بہت آلِ محمّد پہ کڑی تھی
      رہ رہ کے بُکا اہلِحرم کرتے تھے ایسے
      تھم تھم کے دِیا آخرِ شب جلتا ہے جیسے

      اِک گوشے میں ان سوختہ سامانوں کے سالار
      اِن خاک بسر، خانماں ویرانوں کے سردار
      تشنہ لب و درماندہ و مجبور و دل افگار
      اِس شان سے بیٹھے تھے شہِ لشکرِ احرار
      مسند تھی، نہ خلعت تھی، نہ خدّام کھڑے تھے
      ہاں تن پہ جدھر دیکھیے سو زخم سجے تھے

      کچھ خوف تھا چہرے پہ نہ تشویش ذرا تھی
      ہر ایک ادا مظہرِ تسلیم و رضا تھی
      ہر ایک نگہ شاہدِ اقرارِ وفا تھی
      ہر جنبشِ لب منکرِ دستورِ جفا تھی
      پہلے تو بہت پیار سے ہر فرد کو دیکھا
      پھر نام خدا کا لیا اور یوں ہوئے گویا

      الحمد قریب آیا غمِ عشق کا ساحل
      الحمد کہ اب صبحِ شہادت ہوئی نازل
      بازی ہے بہت سخت میانِ حق و باطل
      وہ ظلم میںکامل ہیں تو ہم صبر میں کامل
      بازی ہوئی انجام، مبارک ہو عزیزو
      باطل ہُوا ناکام، مبارک ہو عزیزو

      پھر صبح کی لَو آئی رخِ پاک پہ چمکی
      اور ایک کرن مقتلِ خونناک پہ چمکی
      نیزے کی انی تھی خس و خاشاک پہ چمکی
      شمشیر برہنہ تھی کہ افلاک پہ چمکی
      دم بھر کے لیے آئینہ رُو ہو گیا صحرا
      خورشید جو ابھرا تو لہو ہو گیا صحرا

      پر باندھے ہوئے حملے کو آئی صفِ اعدا
      تھا سامنے اِک بندۂ حق یکّہ و تنہا
      ہر چند کہ ہر اک تھا اُدھر خون کا پیاسا
      یہ رُعب کا عالم کہ کوئی پہل نہ کرتا
      کی آنے میں تاخیر جو لیلائے قضا نے
      خطبہ کیا ارشاد امامِ شہداء نے

      فرمایا کہ کیوں در پئے آزار ہو لوگو
      حق والوں سے کیوں برسرِ پیکار ہو لوگو
      واللہ کہ مجرم ہو، گنہگار ہو لوگو
      معلوم ہے کچھ کس کے طرفدار ہو لوگو
      کیوں آپ کے آقاؤں میں اور ہم میں ٹھنی ہے
      معلوم ہے کس واسطے اس جاں پہ بنی ہے

      سَطوت نہ حکومت نہ حشم چاہیئے ہم کو
      اور نگ نہ افسر، نہ عَلم چاہیئے ہم کو
      زر چاہیئے، نے مال و دِرم چاہیئے ہم کو
      جو چیز بھی فانی ہے وہ کم چاہیئے ہم کو
      سرداری کی خواہش ہے نہ شاہی کی ہوس ہے
      اِک حرفِ یقیں، دولتِ ایماں ہمیں بس ہے

      طالب ہیں اگر ہم تو فقط حق کے طلبگار
      باطل کے مقابل میں صداقت کے پرستار
      انصاف کے، نیکی کے، مروّت کے طرفدار
      ظالم کے مخالف ہیں تو بیکس کے مددگار
      جو ظلم پہ لعنت نہ کرے، آپ لعیں ہے
      جو جبر کا منکر نہیں وہ منکرِ دیں ہے

      تا حشر زمانہ تمہیں مکّار کہے گا
      تم عہد شکن ہو، تمہیں غدّار کہے گا
      جو صاحبِ دل ہے، ہمیں ابرار کہے گا
      جو بندۂ حُر ہے، ہمیں احرار کہے گا
      نام اونچا زمانے میں ہر انداز رہے گا
      نیزے پہ بھی سر اپنا سرافراز رہے گا

      کر ختم سخن محوِ دعا ہو گئے شبّیر
      پھر نعرہ زناں محوِ وغا ہو گئے شبیر
      قربانِ رہِ صدق و صفا ہو گئے شبیر
      خیموں میں تھا کہرام، جُدا ہو گئے شبیر
      مرکب پہ تنِ پاک تھا اور خاک پہ سر تھا
      اِس خاک تلے جنّتِ فردوس کا در تھا

      (1964)


      Wah Bohat Umda
      Sharing ka shukariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: مرثیۂ امام

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Wah Bohat Umda
      Sharing ka shukariya
      پسند اور خوب صورت آراء کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •