غزل
سہل یوں راہِ زندگی کی ہے
ہر قدم ہم نے عاشقی کی ہے
ہم نے دل میں سجا لئے گلشن
جب بہاروں نے بے رُخی کی ہے
زہر سے دھو لئے ہیں ہونٹ اپنے
لطفِ ساقی نے جب کمی کی ہے
بس وہی سرخرو ہوا جس نے
بحرِ خوں میں شناور ی کی ہے
جو گزرتے تھے داغ پر صدمے
اب وہی کیفیت سبھی کی ہے
۔۔ 1978ء
Similar Threads:
Bookmarks