
Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
Nice Sharing .....
ہوا کہیں کی بھی ہو اور شجر کہیں کا بھی ہو
زمیں تو ایک سی ہو گی، سفر کہیں کا بھی ہو
بس ایک شب کی رفاقت کا خواب ہیں دونوں
مکیں کہیں کا بھی ہو اور گھر کہیں کا بھی ہو
تمام راہیں اُسی رہ گُزر سے ملتی ہیں
پتا تو ایک ہی ہے، نامہ بَر کہیں کا بھی ہو
پسِ حکایتِ غم ایک سی کہانیاں ہیں
صدائے گریہ سنو! نوحہ گر کہیں کا بھی ہو
سلیمؔ خاک سے نزدیک تر ملے گا تمہیں
ستارا مطلعِ افلاک پر کہیں کا بھی ہو
٭٭٭
Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)



Reply With Quote
Bookmarks