آج تنہائی کسی ہمدمِ دیریں کی طرح

کرنے آئی ہے مری ساقی گری شام ڈھلے
منتظرِ بیٹھے ہیں ہم دونوں کی مہتاب اُبھرے
اور ترا عکس جھلکنے لگے ہر سائے تلے


***



Similar Threads: