
Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
Nice Sharing.....
لاکھ مسمار کیے جائیں زمانے والے
آہی جاتے ہیں نیا شہر بسانے والے
اس کی زد پر وہ کبھی خود بھی تو آسکتے ہیں
یہ کہاں جانتے ہیں آگ لگانے والے
اب تو ساون میں بھی بارود برستا ہے
اب وہ موسم نہیں بارش میں نہانے والے
سر سے جاتا ہی نہیںوعدہء فروا کا جنوں
مر گئے عدل کی زنجیر ہلانے والے
ہم نہ کہتے تھے تجھے، وقت بہت ظالم ہے
کیا ہوئے اب وہ ترے ناز اٹھانے والے
سائے میں بیٹھی ہوئی نسل کو معلوم نہیں
دُھوپ کی نذر ہوئے پیٹر لگانے والے
گھر میں دیواریں ہیں اور صحن میں آنکھیں ہیںسلیم
اتنے آزاد نہیں وعدہ نبھانے والے
Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)



Reply With Quote
Bookmarks