Quote Originally Posted by intelligent086 View Post



گوری کرت سنگھار



بال بال موتی چمکائے
روم روم مہکار
مانگ سیندور کی سندرتا سے
چمکے چندن وار
جوڑے میں جوہی کی بینی
بانہہ میں ہار سنگھار
کان میں جگ مگ بالی پتّہ
گلے میں جگنو ، ہار
صندل ایسی پیشانی پر
بندیا لائی بہار
سبز کٹارا سی آنکھوں میں
کجرے کی دو دھار
گالوں کی سُرخی میں جھلکے
ہر دے کا اقرار
ہونٹ پہ کچھ پھُولوں کی لالی
کُچھ ساجن کے کار
کَساہوا کیسری شلوکا
چُنری دھاری دار
ہاتھوں کی اِک اِک چُوڑی میں
موہن کی جھنکار
سہج چلے ، پھر بھی پائل میں
بولے پی کا پیار
اپنا آپ درپن میں دیکھے
اور شرمائے نار
نار کے رُوپ کو انگ لگائے
دھڑک رہا سنسار
Nice Sharing .....
Thanks