Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


کن رس



یہ جھکی جھکی آنکھیں
یہ رُکا رُکا لہجہ
لب پہ بار بار آ کے
ٹوٹتا ہُوا فقرہ
گرد میں اٹی پلکیں
دھُوپ سے تپا چہرہ
سر جھُکائے آیا ہے
ایک عمر کا بھُولا
دل ہزار کہتا ہے
ہاتھ تھام لُوں اس کا
چُوم لُوں یہ پیشانی
لَوٹنے نہ دُوں تنہا
کوئی دل سے کہتا ہے
سارے حرف جھُوٹے ہیں
اعتبار مت کرنا!
اعتبار مت کرنا




Nice Sharing .....
Thanks