google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: مسئلہ

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      مسئلہ



      مسئلہ




      پتھر کی زباں کی شاعرہ نے
      اک محفلِ شعر و شاعری میں
      جب نظم سُناتے مُجھ کو دیکھا
      کُچھ سوچ کے دل میں ،مُسکرائی!
      جب میز پر ہم مِلے تو اُس نے
      بڑھ کر مرے ہاتھ ایسے تھامے
      جیسے مجھے کھوجتی ہو کب سے
      پھر مجھ سے کہا کہ۔۔۔۔آج،پروین!
      جب شعر سناتے تم کو دیکھا
      میں خود کو بہت یہ یاد آئی!
      وہ وقت،کہ جب تمھاری صُورت
      میں بھی یونہی شعر کہہ رہی تھی
      لکھتی تھی اِس طرح کی نظمیں
      پر اب تو وہ ساری نظمیں ،غزلیں
      گزرے ہُوئے خواب کی ہیں باتیں !
      میں سب کو ڈِس اون کر چکی ہوں !
      پتھر کی زباں کی شاعرہ کے
      چنبیلی سے نرم ہاتھ تھامے
      خوشبو کی سفیر سوچتی تھی
      در پیش ہواؤں کے سفر میں
      پل پل کی رفیقِ راہ۔۔میرے
      اندر کی یہ سادہ لوح ایلس
      حیرت کی جمیل وادیوں سے
      وحشت کے مہیب جنگلوں میں
      آئے گی۔۔۔۔تو اُس کا پھُول لہجہ
      کیا جب بھی صبا نفس رہے گا!؟
      وہ خود کو ڈس اون کرسکے گی!؟







      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: مسئلہ

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

      مسئلہ




      ’’پتھر کی زباں ‘‘ کی شاعرہ نے
      اک محفلِ شعر و شاعری میں
      جب نظم سُناتے مُجھ کو دیکھا
      کُچھ سوچ کے دل میں ،مُسکرائی!
      جب میز پر ہم مِلے تو اُس نے
      بڑھ کر مرے ہاتھ ایسے تھامے
      جیسے مجھے کھوجتی ہو کب سے
      پھر مجھ سے کہا کہ۔۔۔۔آج،پروین!
      جب شعر سناتے تم کو دیکھا
      میں خود کو بہت یہ یاد آئی!
      وہ وقت،کہ جب تمھاری صُورت
      میں بھی یونہی شعر کہہ رہی تھی
      لکھتی تھی اِس طرح کی نظمیں
      پر اب تو وہ ساری نظمیں ،غزلیں
      گزرے ہُوئے خواب کی ہیں باتیں !
      میں سب کو ڈِس اون کر چکی ہوں !
      ’’پتھر کی زباں ‘‘کی شاعرہ کے
      چنبیلی سے نرم ہاتھ تھامے
      ’’خوشبو‘‘ کی سفیر سوچتی تھی
      در پیش ہواؤں کے سفر میں
      پل پل کی رفیقِ راہ۔۔میرے
      اندر کی یہ سادہ لوح ایلس
      حیرت کی جمیل وادیوں سے
      وحشت کے مہیب جنگلوں میں
      آئے گی۔۔۔۔تو اُس کا پھُول لہجہ
      کیا جب بھی صبا نفس رہے گا!؟
      وہ خود کو ڈس اون کرسکے گی!؟




      Nice Sharing .....
      Thanks


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: مسئلہ

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Nice Sharing .....
      Thanks






    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •