Chand lamhOon ki QurbaTon k Aewaz
MujhkO pehrOn Rula gyaa ik Shakhs
Printable View
Chand lamhOon ki QurbaTon k Aewaz
MujhkO pehrOn Rula gyaa ik Shakhs
اک ایسے بھی راہ ورسم ہے اپنی
جو بےرخی سے ملے پھر بھی اجنبی نہ لگے
بس ایک ذرا سی بات تھی لیکن تمام عمر
وہ مجھ کو جاگنے کی سزا دے کے سو گیا
مجھے لکھ کر ہی کہیں محفوظ کر لو فرآز
تمہاری باتوں سے تو نکلتا جا رہا ہوں میں
یہ الگ بات ہے کہ شرمندہ تعبیر نہ ہوں
ورنہ ہر ذہن میں کچھ تاج محل ہوتے ہیں
قسم ٹوٹے ہوے دل کی تجھے خود سے جدا کرکے
جہاں تک ھم نے دیکھا ھے وہاں تک تم نظر آے۔
دنیا میں قتیل اس سا منافق نہیں کوئی
جو ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا
نہ خط لکھوں نہ زبانی کلام تجھ سے رہے
خموشیوں کا یہی انتقام تجھ سے رہے
Na janay kia huwa Hai saal bhar main
Diya Roshani Ka Madham Ho gaya hai
Hamien Maloom hai itna ke ik Saal
Hamari Umer se kum ho gaya hai
یوں نہ کھینچ اپنی طرف مجھےبے بس کر کے
کہیں ایسا نہ ہو کہ خود سے بھی بچھڑ جاوں اور تم بھی نہ ملو
وابستہ میری ذات سے کچھ تلخیاں بھی تھیں
اچھا کیا جو مجھ کو فرا موش کر دیا
تمہارا عشق کہانی ہے اور کچھ بھی نہیں
اور اس کی ہجر نشانی ہے اور کچھ بھی نہیں
وہ اور دن تھے جب خواب دیکھتے تھے ہم
بس اب تو آنکھ میں پانی ہے اور کچھ بھی نہیں
کوئی ٹوٹا ہوا دل جوڑ دیتے ہیں محبت سے
نمازی تو نہیں لیکن عبادت کر ہی لیتے ہیں
دلوں میں یوں اگر اک دوسرے سے پیار بڑھتا ہے
چلو ،اک دن بچھڑ جانے کی ہمت کر ہی لیتے ہیں
اچھی صورت والے سارے پتھر دل ہوں ممکن ہے
ہم تو اُس دن رائے دیں گے جس دن دھوکہ کھائیں گے
تم کو ناراض ھی رہنا ھے تو کو ئی بات کرو
کہ چپ رھنے سے محبت کا گماں ھوتا ھے
مَیں بددُعا تو نہیں دے رہی ہُوں اُس کو مگر
دُعا یہی ہے اُسے مُجھ سا اب کوئی نہ مِلے
حساب عمر کا اتنا سا گوشوارہ ھے
تمہیں نکال کےدیکھاتو سب خسارہ ھے
Aaj palkon ki mundairon pe boht ronaq hy
dekh sakty ho to ashkon ka chiraghan dekho
مجھے کانٹا چبھے اور اس کی آنکھوں سے لہو نکلے
تعلق ہوتو ایسا ہو محبت ہوتو ایسی ہو
خدا نصیب کرے ان کو دائمی خوشیاں
عدم وہ لوگ جو ہم کو اداس رکھتے ہیں
یہ عمر بھر کی مسافت ہے دل بڑا رکھنا
کہ لوگ ملتے بچھڑتے رہیں گے رستے میں
Mohabat Aazmani hoo to bs itna hi kafi ha Galib
zara sa rooth ker dekho manane kon ata ha
یہ اور بات ہے کہ تعارف نہ ہو سکا
ہم زندگی ک ساتھ بہت دور تک گئے
مجھے اپنی نیند سے محبت کچھ اس لیے بھی ہے فراز،
کہ اسنے کہا تھا مجھے پانا تمھارے لئیے اک خواب ہے
وعدہ کی شرط بھی اچھی رکھی آپ نے
وعدہ وفا کریں گے اگر یاد رہ گیا
یوں تو کرنے کو احتیاط بھی کی
ان کو چاہا بھی ان سے بات بھی کی
مدت کے بعد آج اسے دیکھ کر منیر
اک بار دل تو دھڑکا مگر پھر سنبھل گیا
رہے گا ساتھ تیرا پیار زندگی بن کر
یہ اور بات ہے میری زندگی وفا نہ کرے
زندگی یوںہی بہت کم ہے محبت کے لیۓ
روٹھ کر وقت گنوانے کی ضرورت کیا ہے
اب وفا کا صلہ وفا سے نہیں ملتا
لگتا ہے خلوص سے دنیا بیزار ہوئی
Meri tehreer mein pinhaa'n hay meri rooh ka durd,
mujhay samajhna hay to meri tehreer ko perh laina tum....
وہ بے وفا نا تھا یونھی بدنام ہوگیا فراز۔
ہزاروں چاھنے والے تھے،کس کس وفا کرتا۔
بستی بسا رہا ہوں دل میں تمہارے نام کی
ڈرتے ہیں کہیں ہو نہ جائے یہ ویران
خطا اگر ہو بھی جائے تو معاف کرنا
آخر میں بھی تو ہوں ایک انسان
نہ اتنا ٹوٹ کے ملنا کہ دل میں شک گزرے
خلوص میں بھی ضروری ہے کہ فاصلہ کھنا
یا تیرا تذکرہ کرے ہر شخص
یا کوئی ہم سے گفتگو نہ کرے
Lafz jeb tak Wazu nahi kerty
Ham teri Guftagu nahi kerte
یہ دن، یہ رات، یہ لمحے مجھے اچھے سے لگتے ہیں
تمہیں سوچوں تو سارے سلسلے اچھے سے لگتے ہیں
بہت دور تک چلنا مگر پھر بھی وہیں رہنا
مجھے تم سے تمہیں تک کے فاصلے اچھے سے لگتے ہی
عجیب طرح سے ناکام رہ گئے ہم دونوں
مجھے وہ چاہ نہ سکے اور ہم اسے بھلا نہ سکے
ہوتا نہیں ہے ختم قتیل آس کا سفر
پائوں کٹے ہوئے ہیں،مگر چل رہے ہیں لوگ
منگتا مانگتا جائے اپنے داتا سے
داتا کو بھی دینے سے انکار نہ ہو
سورج چاند ستارے سب گہنا جائیں
آخرِشب وہ آنکھ اگر بیدار نہ ہو