kuch samjh nahi aya samjhao zara
Printable View
یوں لگتا ہے خلد میں جیسے گھوم رہا ہوں
جب سے اپنی ماں کے پاوَں چوم رہا ہوں
آخری لفظ ن
ناراض ہیں غموں سے نہ خوش ہیں خوشی سے ہم
آنکھوں کو دے کے روشنی گل کردیئے چراغ
غ
غروبِ خاور سے کچھ ہی پہلے جدا ہوئے ہم
وہ وقت گرچہ زوال کا تھا،کمال کا تھا
اقبال بڑا اپدیشک ہے من باتوں میں موہ لیتا ہے
گفتار کا یہ غازی تو بنا کردار کا غازی بن نہ سکا