کچھ اوس سی گلوں پر کیوں پڑ گئی یکایک
دیکھو تو کس نے کھولے بند قبا چمن میں
Printable View
کچھ اوس سی گلوں پر کیوں پڑ گئی یکایک
دیکھو تو کس نے کھولے بند قبا چمن میں
ایسی ہوا چلی ہے تو بھی نہ پوچھے کوئی
کوئل کا جاوے کوا گر منہ چڑا چمن میں
داؤدی آج پہنے عیسیٰ کا پیرہن ہے
ٹک سیر کیجئے عالم مہتاب کے چمن میں
مجھ کو دکھا جواس نے کاجل دیاتو اس کے
معنی یہ تھے کہ شب کو نرگس کے آ چمن میں
ایسی ہوا چلی ہے تو بھی نہ پوچھے کوئی
کوئل کا جاوے کوا گر منہ چڑا چمن میں
بجلی نہیں چمکتی نے ابر ہے ہی تجھ بن
پھرتی ہے آگ اڑاتی کالی بلا چمن میں
ہے کیوڑے کی مادہ کیا چیز کیتکی جو
اس بو کو تیری پہنچے وہ بوغما چمن میں
ہے ہے پھریری لے لے تیرا یہ کہتے جانا
چلتی ہے ٹھنڈی ٹھنڈی کیا ہی ہوا چمن میں
یہ نالہ جاں کاہ پر از حسرت و درد آہ
تا بند ترے دل میں نہ تاثیر کریں گے
چمکا ہے ترا رنگ جو نظارے سے اپنے
پوچھ اہل نظر سے کہ وہ تقریر کریں گے