محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے
زمانے اب تو حوش ہو جا زہر یہ بھی پی لیا میں نے
Printable View
محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے
زمانے اب تو حوش ہو جا زہر یہ بھی پی لیا میں نے
In phelay hue haathon ko haqarat se na dekh...
Her shaks ki chokhat pe sawali nahi aaty...
Lafzon ki aabru ko ganwa na yun adeem....
Jo manta nahi usay kehna fazool hai...
وہ کر رہے تھے اپنی وفا وں کا تذکرہ
دیکھا ہمیں تو بات کا پہلو بدل دیا
Woh milta nahi eak baar hume...
Aur ye zindagi dobara nahi.....
یوں نہیں کہ ہمیں توڑ گیا ہے کوئی
محسن اسے خود کو بھی کئی بار جوڑنا ہو گا
مرے وہم وگماں سے بھی زیادہ ٹوٹ جاتا ہے
یہ دل اپنی حدوں میں رہ کے اتنا ٹوٹ جاتا ہے
میں روؤں تو درودیوار مجھ پہ ہسننے لگتے ہیں
ہنسوں تو میرے اندر جانے کیا کیا ٹوٹ جاتا ہے
وہ کہیں بھی گیا , لوٹا تو میرے پاس آیا
بس یہی بات ہے اچھی میرے ہرجائی کی
وہ جسے سمجھتے تھے زندگی، میری دھڑکنوں کا فریب تھا
مجھے مسکرانا سکھا کے وہ میری روح تک کو رُلا گیا
یہ کہنا کہ ہم نے ہی طوفان میں ڈال دی کشتی
قصور اپنا ہے دریا کو کیا برا کہنا