یہ عمر بھر کی مسافت ہے دل بڑا رکھنا
کہ لوگ ملتے بچھڑتے رہیں گے رستے میں
Printable View
یہ عمر بھر کی مسافت ہے دل بڑا رکھنا
کہ لوگ ملتے بچھڑتے رہیں گے رستے میں
Mohabat Aazmani hoo to bs itna hi kafi ha Galib
zara sa rooth ker dekho manane kon ata ha
یہ اور بات ہے کہ تعارف نہ ہو سکا
ہم زندگی ک ساتھ بہت دور تک گئے
مجھے اپنی نیند سے محبت کچھ اس لیے بھی ہے فراز،
کہ اسنے کہا تھا مجھے پانا تمھارے لئیے اک خواب ہے
وعدہ کی شرط بھی اچھی رکھی آپ نے
وعدہ وفا کریں گے اگر یاد رہ گیا
یوں تو کرنے کو احتیاط بھی کی
ان کو چاہا بھی ان سے بات بھی کی
مدت کے بعد آج اسے دیکھ کر منیر
اک بار دل تو دھڑکا مگر پھر سنبھل گیا
رہے گا ساتھ تیرا پیار زندگی بن کر
یہ اور بات ہے میری زندگی وفا نہ کرے
زندگی یوںہی بہت کم ہے محبت کے لیۓ
روٹھ کر وقت گنوانے کی ضرورت کیا ہے
اب وفا کا صلہ وفا سے نہیں ملتا
لگتا ہے خلوص سے دنیا بیزار ہوئی