ﺍﯾﺴﺎ ﻭﺟﺪﺍﻥ ﮐﮧ ﮨﺮ ﭼﯿﺰ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﮨﯽ ﺗﻮ ﮨﮯ
ﺍﯾﺴﺎ ﻓﻘﺪﺍﻥ ﮐﮧ ﻧﺰﺩﯾﮏ ﺭﮒ ﺟﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ
Printable View
ﺍﯾﺴﺎ ﻭﺟﺪﺍﻥ ﮐﮧ ﮨﺮ ﭼﯿﺰ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﮨﯽ ﺗﻮ ﮨﮯ
ﺍﯾﺴﺎ ﻓﻘﺪﺍﻥ ﮐﮧ ﻧﺰﺩﯾﮏ ﺭﮒ ﺟﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ
جو ہو فیصلہ وہ سنائیے، اسے حشر پہ نہ اٹھایئے
جو کریں آپ ستم وہاں وہ ابھی سہی، وہ یہیں سہی
ہمیں جان دینی ہے ایک دن وہ کسی طرح وہ کہیں سہی
ہمیں آپ کھینچے دار پر جو نہیں کوئ تو ہمیں سہی
Shikwa to aik cher hai lekin haqeeqtan
Tera sitam b teri enayat se kam nhi
اب اپنی حقیقت بھی ساغر، بے ربط کہانی لگتی ہے
دنیا کی حقیقت کیا کہیے، کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
Hamne Bahut Dekhi Hai Yeh Duniya,
Yeh Kisi Ko Jeene Bhi Nahi Deti Hai,
Aap Khule Aam Kahte Hain Karenge Mohabbat,
گدائے عشق ہوں لیکن، انا پرست بهی ہوں
کسی کی شان اگر ہوگی تو اپنے گھر ہو گی
کوئی بھی پہل نہ کرنے کی ٹھان بیٹھا تھا
انا پرست تھے دونوں، مفاہمت نہ ہوئی
میں اس پر جان بھی واروں تو یارو
مرا جاں وارنا بھی وار ٹہھرے
اب کسی اور ہی منزل کی ہمیں ہےخواہش
خود کو اب تیرا تمنائی کہاں دیکھتے ہیں