ایک ہمی ناواقف ٹھہرے ہیں روپ نگر کی گلیوں سے
بھیس بدل کر ملنے والے سب جانے پہچانے لوگ
Printable View
ایک ہمی ناواقف ٹھہرے ہیں روپ نگر کی گلیوں سے
بھیس بدل کر ملنے والے سب جانے پہچانے لوگ
جو آنا چاہو ہزار رستے ، نہ آنا چاہو تو عذر لاکھوں
مزاج برہم ، طویل رستہ ، برستی بارش ، خراب موسم"
جانتے ہیں تجھے ہم روزِ ازل سے لیکن یہ نہیں جانتے کیوں کر تجھے ہم جانتے ہیں
مطلب کے سارے ربط ہیں دورِ جدید میں
الفت خلوص پچھلے نصابوں میں ڈھونڈئیے
Woh Jo Laya Tha Humko Dariya
Tak,
Par Akele Utar Gaya Kab Ka,
Uska Jo Haal Hai Wohi Jaane,
Apna Toh Jakham Bhar Gaya
Kab Ka,
Shehar waly jhoot par Rakhtay hain Bunyad-E-khaloos
Mujh ko pachtana parra "MOHSIN" Yahan sach Bol kar
تم نے سچ بولنے کی جرأت کی
یہ بھی توہین عدالت کی
Jinki Yaad Hai Dil Me Nishaani Ki Tarah Woh To Bhool Gaye Hume Kahani Ki Tarah
جو بھلائے نہ جارہے تھے کبھی
!اب وہ یاد تک نہیں آتے۔۔۔
آپ اَب تک اُسی اِک وہم میں اُلجھے ہوئے ہیں مدّتوں بعد سہی ایک نظر دیکھ تو لو ہم وہی ہیں جو ترے عشق کے سینچے ہوئے ہیں