وہ مرے خوں سے جو بناتا ہے
سیم و زر، قابلِ معافی ہے؟
Printable View
وہ مرے خوں سے جو بناتا ہے
سیم و زر، قابلِ معافی ہے؟
جنگ میں لوریاں سناتا ہے
نغمہ گر قابلِ معافی ہے؟
سر چڑھاتی ہے اور ظالم کو
چشمِ تر قابلِ معافی ہے
جس کو پندار ہو خدائی کا
وہ بشر قابلِ معافی ہے؟
دے گیا مجھ کو زہرِ کم نظری
چارہ گر قابلِ معافی ہے؟
سنگ زادوں کے شہر میں آسی
شیشہ گر قابلِ معافی ہے؟
بزمِ انجم تھی کہ میرا دیدۂ حیران کل
بھا گیا دل کو مرے سادہ سا اک مہمان کل
میری بچی بھولپن میں بات ایسی کہہ گئی
مجھ کو یاد آئیں بڑی شدت سے اماں جان کل
اس مشینی دور کو پھر بوالبشر اک چاہئے
ہاتھ میں انسان کے جوں ہو گیا انسان کل
آج میرے ایک واقف کار نے مجھ سے کہا
نام تیرا بن نہ جائے جنگ کا اعلان کل