کچھ تو فرمائیے کہ آسی جی
کیا کریں، کس پہ اعتبار کریں
Printable View
کچھ تو فرمائیے کہ آسی جی
کیا کریں، کس پہ اعتبار کریں
کتنی لمبی ہیں راتیں
ایسی ہوتی ہیں راتیں
جب سے کوئی بِچھڑا ہے
جیسے ڈستی ہیں راتیں
کیسے کیسے اَن ہونے
خواب دکھاتی ہیں راتیں
سورج دن کو ہوتا ہے
اَور جھلستی ہیں راتیں
پورا ہے گو چاند مگر
کالی کالی ہیں راتیں
کیسے کیسے کس کس کے
عیب چھپاتی ہیں راتیں
شمس و قمر کی اَور اپنی
یکساں گزری ہیں راتیں
جھوٹ افق نے بولا ہے
جانے والی ہیں راتیں؟
دن کی بات کرو یارو
سہمی سہمی ہیں راتیں