بے شک نہ میرے ساتھ سفر اختیار کر
اے میرے بدگمان میرا اعتبار کر
Printable View
بے شک نہ میرے ساتھ سفر اختیار کر
اے میرے بدگمان میرا اعتبار کر
Mohsin Dil-e-Gareeb Ki Weraniya’n To Daikh,
Kaisa Nagar Tha Jo Tere Hatho’n Ujar Gaya. .
تیرے ہر رویے میں بدگمانیاں کیسی
جب تلک ہے دُنیا میں، اعتبارِ دُنیا کر
. ہے درد دل میں گر نہیں ہمدرد میرے پاس
دل سوزکوئی گر نہیں سوز جگر تو ہے
میں جو کہتا ہوں کہ مرتا ہوں تو فرماتے ہیں
کارِ دنیا نہ رُکے گا ترے مرجانے سے
اس لئے چل کے ہر اک گام پہ رُک جاتا ہوں
تا نہ بےکیف غمِ دُوریء منزل ہو جائے
Usy Kehna Apni Qismat Pe Naaz Karna Acha
Nahi
Hota Hum Ne Barish Me Bhi Jalte Hue Ghar Dekhe Hain...
وہ چاہتا تھا کہ کاسہ خرید لے میرا
میں اس کے تاج کی قیمت لگا کے لوٹ آیا
وہ ٹوٹتے ہُوئے رشتوں کا حُسنِ آخر تھا
کہ چُپ سی لگ گئی دونوں کو بات کرتے ہُوئے
ہونٹوں کو سی چکے تو زمانے نے یہ کہا
یہ چپ سی کیوں لگی ھے اَجی کچھ تو بولیئے