لشکر کریں گے میری دلیری پہ تبصرہ
مر کر بھی زندگی کی خبر چھوڑ جاؤں گا
Printable View
لشکر کریں گے میری دلیری پہ تبصرہ
مر کر بھی زندگی کی خبر چھوڑ جاؤں گا
قاتل مرا نشاں مٹانے پہ ہے بضدمیں بھی سناں کی نوک پہ سر چھوڑ جاؤں گا
ﺍﮮ ﮔﺮﺩ ﺑﺎﺩ ! ﻟﻮﭦ ﮐﮯ ﺁﻧﺎ ﮨﮯ ﭘﮭﺮ ﻣﺠﮭﮯ
ﺭﮐﮭﻨﺎ ﻣِﺮﮮ ﺳﻔﺮ ﮐﯽ یہ ﺍﺫِﯾّﺖ ﺳﻨْﺒﮭﺎﻝ ﮐﺮ
شاید کسی نے بُخلِ زمِیں پر کِیا ہےطنزگہرے سمندروں سے جزِیرے نِکال کر
میں شاعر ہوں مجھ سے زرا سوچ کے الجهنا
لفظوں میں لکھ دوں گا لہجوں کی تلخیاں
Kis Qadar Teri Fikar karta hon Kabhi itna To Soch. Warna main to Wo KhudGarz hu Jisko Apni Zindagi Se bhi Pyar Nahi.
زندگی تیرے تعاقب میں ہم
اتنا چلتے ہیں کہ مرجاتے ہیں
آخر اپنے آپ کو پہچان لینا چاہیے
ہر بشر کو زندگی کا گیان لینا چاہیے
Hum apni rooh tere jism mein he chhor aye Faraz”.Tujhy galay se lagana tu ek bahana tha”
ﺗﻤﮭﺎﺭﯼ ﺫﺍﺕ ﺳﮯ ﺁﮔﮯ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﺘﺎ..
ﻣﺤﺒﺖ 'ﻣﺸﻮﺭﮦ ' ﮐﺐ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺳﺎﺭﮮ ﺷﮩﺮ ﺳﮯ ﮐﺮ ﻟﯿﮟ.