اک بـــــے رحــم مــــو ســــم کی طـرح
عشق چہرے کے خدوخال بدل دیتا ھے
Printable View
اک بـــــے رحــم مــــو ســــم کی طـرح
عشق چہرے کے خدوخال بدل دیتا ھے
عشق کرنا ہے تو پھر درد بھی سہنا سیکھو
ورنہ ایسا کرو، اوقات میں رہنا سیکھو
پاؤں پھیلا ے تو پھر دیکھینہ چادر ہم نےتجھے چاہا تو پھر اوقات سے بڑھکر چاہا !
محبت کا گماں ہوتا بہت ہے
کہ اب یہ لفظ بھی رُسوا بہت ہے۔۔۔!
پھر بھلا کون داد تبسم انہیں دے گا
روئیں گی بہت مجھ سے بچھڑ کر تیری آنکھیں
وفا، اخلاص، قربانی، محبت
اب ان لفظوں کا پیچھا کیوں کریں ہم
جس نے انسان سے محبت نا کی ہو اقبال
درحقیقت وہ خدا کا بھی طلبگار نہیں
ابن آدَم ہوں ، انسان سے محبت کی ہے
آگ کا ، چاند کا ، پتھر کا پرستار نہیں .
اقبال تیرے عشق نے سب بل دیئے نکال
مدت سے آرزو تھی کہ سیدھا کرے کوئی
آتے نہیں ہے تنگ کبی زندگی سے ہمروتے بی کبی ہے تو وو اپنی کشی سے ہم