درد سے میرا دامن بھر دے، یا اللہ !
پھر چاہے دیوانہ کر دے یا اللہ !
Printable View
درد سے میرا دامن بھر دے، یا اللہ !
پھر چاہے دیوانہ کر دے یا اللہ !
میں نے تجھ سے چاند ستارے کب مانگے
روشن دل، بیدار نظر دے، یا اللہ !
سورج سی اک چیز تو ہم سب دیکھ چکے
سچ مچ کی اب کوئی سحر دے، یا اللہ !
یا دھرتی کے زخموں پر مرہم رکھ دے
یا میرا دل پتھر کر دے، یا اللہ !
اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں بسا لے مجھ کو
میں ہوں تیرا تو نصیب اپنا بنا لے مجھ کو
میں جو کانٹا ہوں تو چل مجھ سے بچا کر دامن
میں ہوں گر پھول تو جوڑے میں سجالے مجھ کو
میں کھلے در کے کسی گھر کا ہوں ساماں، پیارے
تو دبے پاؤں کبھی آ کے چرا لے مجھ کو
مجھ سے تو پوچھنے آیا ہے وفا کے معنی
یہ تری سادہ دلی مار نہ ڈالے مجھ کو
میں سمندر بھی ہوں، موتی بھی ہوں، غوطہ زن بھی
کوئی بھی نام مرا لے کے بلا لے مجھ کو
خود کو میں بانٹ نہ ڈالوں کہیں دامن دامن
کر دیا تو نے اگر میرے حوالے مجھ کو