Parakhna mat parakhney se koi apna nahi rehta
kisi b aenay mein dair tak chehra nahi rehta
barey logoun se milnay mein hamesha faslay rakhna
jahan darya samundar se milay, darya nahi rehta
Printable View
Parakhna mat parakhney se koi apna nahi rehta
kisi b aenay mein dair tak chehra nahi rehta
barey logoun se milnay mein hamesha faslay rakhna
jahan darya samundar se milay, darya nahi rehta
Tum mujay dil kabhi aankhon se pukaro
Yeh hontoun k takaluf to zamaney k liye hain
Bewajah najany Q zid hai unko shab-e-furkat waloun se
Wo raat barha dainay k liye, gaisu ko sanwara kartay hain
Ab nizah ka aalam hai muj pr, tum apni muhabbat wapis lo
Jab kashti doubnay lagti hai, to bouj utaara kartay hain
Bari mushkil se sulaya hai khud ko main ne
Apni aankhon ko tere khawb ka laalach de kr
Ik muddat se meri Maa nahi soi Tabish
Main ne ik baar kaha tha, mujay dar lagta hai
اک مدت سے یہ آنکھ نہیں سوئی
وہ خوابوں میں بھی بچھڑآ تو مر جائیں گے
Isharoun se dalaeil doun, ya khud ko samnay rakh doun
Wo mujse pouch baitha hai, mohabbat kis ko kehtay hain
میں جس صحرا بھی جاوں مجھے گھر لگتا ہے
یہ سب میری ماں کی دعاوں کا اثر لگتا ہے
اک مدت سے میری ماں نہیں سوئی تابش
میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے
Wahda kiya tha raat ko aein gay khawb mein
Marey khushi k neend hi na i raat bhar
آ دیکھ مجھ سے روٹھنے والے تیرے بغیر
دن بھی گزر گیا میری شب بھی گزر گئی
Koi kya aega nazar tuj sa, koi mujsa nazar nahi aata
Katra jis waqt mehvay darya ho, osay darya nazar nahi aata
یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر میں رہا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
وہی راستے، وہی سلسلے، وہی زندگی، وہی مرحلے
مگر اپنے اپنے مقام پر، کبھی ہم نہیں کبھی تم نہیں
یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر بھی رہا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملوگے تپاک سے
یہ نئے مزاج کا شہر ہے زرا فاصلے سے ملا کرو
پیار ہو زبانی بھی ،سچ اگر ہو دل میں تو
عمروار دیتی ہیں لڑکیاں روائت پر۔۔۔
ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن
خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک
ہ الگ بات کہ تعمیر کی توفیق نہ ہو
ورنہ ہر دل میں کئی تاج محل ہوتے ہیں
ات کردار کی ہوتی ہے وگرنہ عارف
قد میں تو انسان سے سایہ بھی بڑا ہوتا ہے
یادِ ماضی عذاب ہے یا رب !
چھین لے مجھ سے حافظہ میرا
وں تو میں ہس پڑا ہوں تمہارے لئے مگر
کتنے ستارے ٹوٹ پڑے اِک ہسی کے ساتھ
اٹھا کے پھول کی پتی نزاکت سے مسل ڈالی
اشارے سے کہا ہم دل کا ایسا حال کرتے ہیں
یہ بھی آداب ہمارے ہیں تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہیں تمہیں کیا معلوم
ایک تم ہو کہ سمجھتے ہی نہیں ہو ہم کو
ایک ہم ہیں کہ تمہارے ہیں تمہیں کیا معلوم
وہ دل کا حال سنتے رہے پہلے، اور پھر
ہنس کر کہا یہ گزرے زمانے کی بات ہے
بہانہ مل نہ جائے بجلیوں کو ٹوٹ پڑنے کا
کلیجہ کانپتا ہے، آشیاں کو، آشیاں کہتے
وہ ہنس دئیے تو ستارے بکھر گئے ہر سُو
وہ رو دئیے تو کوئی رات مُشکبُو نہ ہُوئی
وہ چل دئیے تو کئی داستانیں چھوڑ گئے
وہ مل گئے تو کوئی بات رُو برو نہ ہُوئی
یہی کافی ہے آپس کے بھرم نہ ٹوٹنے پائیں
کبھی بھی دوستوں کو آزما کر کچھ نہیں ملتا
ابھی سے برف الجھنے لگی ہے بالوں سے
ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں
سمندروں کو بھی حیرت ہوئی کہ ڈوبتے وقت
کسی کو ہم نے مدد کے لیے پکارا نہیں
يہ مانا ميں کسی قابل نہيں ہوں ان نگاہوں ميں
برا کيا ہے اگر يہ دکھ يہ حيرانی مجھے دے دو
ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوں
آخر میرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی
سارا فساد بڑھتی ہوئی خواہشوں کا ہے
دل سے بڑا جہان میں امجد عدُو ہے کون
نہیں کھیل، اے داغ! یاروں سے کہہ دو
کہ آتی ہے اُردو زباں آتے آتے
اردو جس کا نام ہے ہم جانتے ہیں داغ
سارے جہاں میں دھوم ہماری زبان کی ہے
ایک تجھے ہی تو چاہا تھا اپنی ذات سے بڑھ کر
یہ سوچا بھی نہیں کی تم میرے لئے سزا ہو جائو گے
فقط چاہنےسے ملتی گر منزل تو جستجو نہ ہوتی
معتبر وہی ہوا ہے جہاں میں جس نے تڑپ کر مانگا
يہ اپنی منزلوں کا راستہ خود ہی بناتی ہے
غموں نے لاکھ ہو گھيرا، محبت جيت سکتی ہے
نہ فنا مری نہ بقا مری،مجھے اے شکیل نہ ڈھونڈئے
میں کسی کا حسن خیال ہوں،مرا کچھ وجود و عدم نہیں
یہ تنہائیوں کا آسیب کہیں مار ہی نہ ڈالے
تو قریب آ جا اتنا کہ میں خود کو بھول جاؤں
یہ مرے اپنے لوگ تھے مہرباں مرے اپنے روگ تھے راز داں
کسی اجنبی کسی غیر نے مرے دل پہ وار نہیں کیا
عجب رنگوں میں گزری ہے زندگی اپنی
دلوں پہ راج کیا پھر بھی پیار کوترسے
یارو کسی قاتل سے کبھی پیار نہ مانگو
اپنے ہی گلے کے لیے تلوار نہ مانگو
گر جاو تم اپنے مسیحآ کی نظر سے
مر کر بھی علاجِ دلِ بیمار نہ مانگو