پکنک
سکھیاں میری
کھُلے سمندر بیچ کھڑی ہنستی ہیں
اور میں سب سے دُور،الگ ساحل پر بیٹھی
آتی جاتی لہروں کو گنتی ہوں
یا پھر
گیلی ریت پہ تیرا نام لکھے جاتی ہوں
Printable View
پکنک
سکھیاں میری
کھُلے سمندر بیچ کھڑی ہنستی ہیں
اور میں سب سے دُور،الگ ساحل پر بیٹھی
آتی جاتی لہروں کو گنتی ہوں
یا پھر
گیلی ریت پہ تیرا نام لکھے جاتی ہوں