کیا حرم کا تحفہ زمزم کے سوا کچھ بھی نہیں!
غزلیات
زندگی انساں کی اک دم کے سوا کچھ بھی نہیں
دم ہوا کی موج ہے ، رم کے سوا کچھ بھی نہیں
گل تبسم کہہ رہا تھا زندگانی کو مگر
شمع بولی ، گریۂ غم کے سوا کچھ بھی نہیں
راز ہستی راز ہے جب تک کوئی محرم نہ ہو
کھل گیا جس دم تو محرم کے سوا کچھ بھی نہیں
زائران کعبہ سے اقبال یہ پوچھے کوئی
کیا حرم کا تحفہ زمزم کے سوا کچھ بھی نہیں!
٭ ٭ ٭ ٭
Re: کیا حرم کا تحفہ زمزم کے سوا کچھ بھی نہیں!
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
غزلیات
زندگی انساں کی اک دم کے سوا کچھ بھی نہیں
دم ہوا کی موج ہے ، رم کے سوا کچھ بھی نہیں
گل تبسم کہہ رہا تھا زندگانی کو مگر
شمع بولی ، گریۂ غم کے سوا کچھ بھی نہیں
راز ہستی راز ہے جب تک کوئی محرم نہ ہو
کھل گیا جس دم تو محرم کے سوا کچھ بھی نہیں
زائران کعبہ سے اقبال یہ پوچھے کوئی
کیا حرم کا تحفہ زمزم کے سوا کچھ بھی نہیں!
٭ ٭ ٭ ٭
Umda intekhab
shukariya
Re: کیا حرم کا تحفہ زمزم کے سوا کچھ بھی نہیں!
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Umda intekhab
shukariya