وجود
اے کہ ہے زیر فلک مثل شرر تیری نمود
کون سمجھائے تجھے کیا ہیں مقامات وجود!
گر ہنر میں نہیں تعمیر خودی کا جوہر
وائے صورت گری و شاعری و ناے و سرود!
مکتب و مے کدہ جز درس نبودن ندہند
بودن آموز کہ ہم باشی و ہم خواہی بود
Printable View
وجود
اے کہ ہے زیر فلک مثل شرر تیری نمود
کون سمجھائے تجھے کیا ہیں مقامات وجود!
گر ہنر میں نہیں تعمیر خودی کا جوہر
وائے صورت گری و شاعری و ناے و سرود!
مکتب و مے کدہ جز درس نبودن ندہند
بودن آموز کہ ہم باشی و ہم خواہی بود