میں بندۂ ناداں ہوں، مگر شکر ہے تیرا
شکر و شکایت
میں بندۂ ناداں ہوں، مگر شکر ہے تیرا
رکھتا ہوں نہاں خانۂ لاہوت سے پیوند
اک ولولۂ تازہ دیا میں نے دلوں کو
لاہور سے تا خاک بخارا و سمرقند
تاثیر ہے یہ میرے نفس کی کہ خزاں میں
مرغان سحر خواں مری صحبت میں ہیں خورسند
لیکن مجھے پیدا کیا اس دیس میں تو نے
جس دیس کے بندے ہیں غلامی پہ رضا مند!
Re: میں بندۂ ناداں ہوں، مگر شکر ہے تیرا
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
شکر و شکایت
میں بندۂ ناداں ہوں، مگر شکر ہے تیرا
رکھتا ہوں نہاں خانۂ لاہوت سے پیوند
اک ولولۂ تازہ دیا میں نے دلوں کو
لاہور سے تا خاک بخارا و سمرقند
تاثیر ہے یہ میرے نفس کی کہ خزاں میں
مرغان سحر خواں مری صحبت میں ہیں خورسند
لیکن مجھے پیدا کیا اس دیس میں تو نے
جس دیس کے بندے ہیں غلامی پہ رضا مند!
Umda Intekhab
Jazak Allah
Re: میں بندۂ ناداں ہوں، مگر شکر ہے تیرا
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Umda Intekhab
Jazak Allah
پسند اور خوب صورت رائے کا بہت بہت شکریہ :x ۔