یورپ سے ایکخط
ہمخوگر محسوس ہیں ساحل کے خریدار
اکبحر پر آشوب و پر اسرار ہے رومی
توبھی ہے اسی قافلۂ شوق میں اقبال
جسقافلۂ شوق کا سالار ہے رومی
اسعصر کو بھی اس نے دیا ہے کوئی پیغام؟
کہتےہیں چراغ رہ احرار ہے رومی
Printable View
یورپ سے ایکخط
ہمخوگر محسوس ہیں ساحل کے خریدار
اکبحر پر آشوب و پر اسرار ہے رومی
توبھی ہے اسی قافلۂ شوق میں اقبال
جسقافلۂ شوق کا سالار ہے رومی
اسعصر کو بھی اس نے دیا ہے کوئی پیغام؟
کہتےہیں چراغ رہ احرار ہے رومی
اِسی قافلے کا بھٹکا سا مسافر ہے ایف پی بھی
ہیں سالارِ وقت ہمارے اب حضرتِ اقبال