قید خانے میں معتمد کی فریاد
قید خانے میں معتمد کی فریاد
معتمد اشبیلیہ کا بادشاہ اور عربی شاعر تھا -ہسپانیہ کے ایک حکمران نے اس کو شکست دے کر قید میں ڈال دیا تھا - معتمد کی نظمیں انگریزی میں ترجمہ ہو کر '' وزڈم آف دی ایسٹ سیریز'' میں شائع ہو چکی ہیں
اک فغان بے شرر سینے میں باقی رہ گئی
سوز بھی رخصت ہوا ، جاتی رہی تاثیر بھی
مرد حر زنداں میں ہے بے نیزہ و شمشیر آج
میں پشیماں ہوں ، پشیماں ہے مری تدبیر بھی
خود بخود زنجیر کی جانب کھنچا جاتا ہے دل
تھی اسی فولاد سے شاید مری شمشیر بھی
جو مری تیغ دو دم تھی ، اب مری زنجیر ہے
شوخ و بے پروا ہے کتنا خالق تقدیر بھی!
Re: قید خانے میں معتمد کی فریاد
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
قید خانے میں معتمد کی فریاد
معتمد اشبیلیہ کا بادشاہ اور عربی شاعر تھا -ہسپانیہ کے ایک حکمران نے اس کو شکست دے کر قید میں ڈال دیا تھا - معتمد کی نظمیں انگریزی میں ترجمہ ہو کر '' وزڈم آف دی ایسٹ سیریز'' میں شائع ہو چکی ہیں
اک فغان بے شرر سینے میں باقی رہ گئی
سوز بھی رخصت ہوا ، جاتی رہی تاثیر بھی
مرد حر زنداں میں ہے بے نیزہ و شمشیر آج
میں پشیماں ہوں ، پشیماں ہے مری تدبیر بھی
خود بخود زنجیر کی جانب کھنچا جاتا ہے دل
تھی اسی فولاد سے شاید مری شمشیر بھی
جو مری تیغ دو دم تھی ، اب مری زنجیر ہے
شوخ و بے پروا ہے کتنا خالق تقدیر بھی!
Behtareen Intkhab
Jazak Allah
Re: قید خانے میں معتمد کی فریاد
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Behtareen Intkhab
Jazak Allah
آپ کی آراء اور پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ