نہ مومن ہے نہ مومن کی امیری
رہا صوفی ، گئی روشن ضمیری
خدا سے پھر وہی قلب و نظر مانگ
نہیں ممکن امیری بے فقیری
٭ ٭ ٭ ٭
Printable View
نہ مومن ہے نہ مومن کی امیری
رہا صوفی ، گئی روشن ضمیری
خدا سے پھر وہی قلب و نظر مانگ
نہیں ممکن امیری بے فقیری
٭ ٭ ٭ ٭