عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم
عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم
عشق سے مٹی کی تصویروں میں سوز دم بہ دم
آدمی کے ریشے ریشے میں سما جاتا ہے عشق
شاخ گل میں جس طرح باد سحر گاہی کا نم
اپنے رازق کو نہ پہچانے تو محتاج ملوک
اور پہچانے تو ہیں تیرے گدا دارا و جم
دل کی آزادی شہنشاہی ، شکم سامان موت
فیصلہ تیرا ترے ہاتھوں میں ہے ، دل یا شکم!
اے مسلماں! اپنے دل سے پوچھ ، ملا سے نہ پوچھ
ہو گیا اللہ کے بندوں سے کیوں خالی حرم
٭ ٭ ٭ ٭
Re: عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم
عشق سے مٹی کی تصویروں میں سوز دم بہ دم
آدمی کے ریشے ریشے میں سما جاتا ہے عشق
شاخ گل میں جس طرح باد سحر گاہی کا نم
اپنے رازق کو نہ پہچانے تو محتاج ملوک
اور پہچانے تو ہیں تیرے گدا دارا و جم
دل کی آزادی شہنشاہی ، شکم سامان موت
فیصلہ تیرا ترے ہاتھوں میں ہے ، دل یا شکم!
اے مسلماں! اپنے دل سے پوچھ ، ملا سے نہ پوچھ
ہو گیا اللہ کے بندوں سے کیوں خالی حرم
٭ ٭ ٭ ٭
Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya@};-
Re: عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زیر و بم
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya@};-
خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ