چاند سے رابطہ مگر ٹوٹ رہا ہو جیسے!
نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے
آنکھ کا نیند سے دل چھُوٹ رہا ہو جیسے
رنگ پھیلا تھا لہُو میں نہ ستارہ چمکا
اب کے ہر لمس ترا جھُوٹ رہا ہو جیسے
پھر شفق ہُوئی کوچہ جاناں کی زمیں
آبلہ پاؤں کا پھر پھُوٹ رہا ہو جیسے
روشنی پائی نہیں ، رات بھی باقی ہے ابھی
چاند سے رابطہ مگر ٹوٹ رہا ہو جیسے!
سُرخ بیلیں تو ستونوں میں چڑھی ہیں لیکن
کوئی آنگن کا سکوں ، لُوٹ رہا ہو جیسے
***
Re: چاند سے رابطہ مگر ٹوٹ رہا ہو جیسے!
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
نیم خوابی کا فسوں ٹوٹ رہا ہو جیسے
آنکھ کا نیند سے دل چھُوٹ رہا ہو جیسے
رنگ پھیلا تھا لہُو میں نہ ستارہ چمکا
اب کے ہر لمس ترا جھُوٹ رہا ہو جیسے
پھر شفق ہُوئی کوچہ جاناں کی زمیں
آبلہ پاؤں کا پھر پھُوٹ رہا ہو جیسے
روشنی پائی نہیں ، رات بھی باقی ہے ابھی
چاند سے رابطہ مگر ٹوٹ رہا ہو جیسے!
سُرخ بیلیں تو ستونوں میں چڑھی ہیں لیکن
کوئی آنگن کا سکوں ، لُوٹ رہا ہو جیسے
***
Nice Sharing ......
Thanks
Re: چاند سے رابطہ مگر ٹوٹ رہا ہو جیسے!
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing ......
Thanks
http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif