مُند گئیں ، کھولتے ہی کھولتے ، آنکھیں ، یک ب
مُند گئیں ، کھولتے ہی کھولتے ، آنکھیں ، یک بار
خُوب وقت آئے تم، اِس عاشقِ بیمار کے پاس
مَیں بھی رُک رُک کے نہ مرتا، جو زباں کے بدلے
دشنہ اِک تیز سا ہوتا، مِرے غمخوار کے پاس
دیکھ کر تجھ کو، چمن بسکہ نُمو کرتا ہے
خُود بخود، پہنچے ہے گُل، گوشۂ دستار کے پاس
دَہَنِ شیر میں جا بیٹھیے ، لیکن، اے دل!
نہ کھڑے ہو جیئے ، خُوبانِ دل آزار کے پاس
مر گیا پھوڑ کے سر، غالبؔ وحشی، ہَے ہَے !
بیٹھنا اُس کا وہ، آ کر، تری دیوار کے پاس
Re: مُند گئیں ، کھولتے ہی کھولتے ، آنکھیں ، یک
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
مُند گئیں ، کھولتے ہی کھولتے ، آنکھیں ، یک بار
خُوب وقت آئے تم، اِس عاشقِ بیمار کے پاس
مَیں بھی رُک رُک کے نہ مرتا، جو زباں کے بدلے
دشنہ اِک تیز سا ہوتا، مِرے غمخوار کے پاس
دیکھ کر تجھ کو، چمن بسکہ نُمو کرتا ہے
خُود بخود، پہنچے ہے گُل، گوشۂ دستار کے پاس
دَہَنِ شیر میں جا بیٹھیے ، لیکن، اے دل!
نہ کھڑے ہو جیئے ، خُوبانِ دل آزار کے پاس
مر گیا پھوڑ کے سر، غالبؔ وحشی، ہَے ہَے !
بیٹھنا اُس کا وہ، آ کر، تری دیوار کے پاس
Umda intekhab
Khoobsurat Sharing:Annoucemnet:
Re: مُند گئیں ، کھولتے ہی کھولتے ، آنکھیں ، یک &
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Umda intekhab
Khoobsurat Sharing:Annoucemnet:
پسند اور آراء کا بہت بہت شکریہ