3839
نہ گلِ نغمہ ہوں ، نہ پردۂ ساز
میں ہوں اپنی شکست کی آواز
لافِ تمکیں ، فریبِ سادہ دلی
ہم ہیں اور راز ہائے سینہ گداز
تو، اور آرایش خمِ کاکل
میں اور اندیشہ ہائے دور دراز
Printable View
3839
نہ گلِ نغمہ ہوں ، نہ پردۂ ساز
میں ہوں اپنی شکست کی آواز
لافِ تمکیں ، فریبِ سادہ دلی
ہم ہیں اور راز ہائے سینہ گداز
تو، اور آرایش خمِ کاکل
میں اور اندیشہ ہائے دور دراز