بیمِ رقیب سے نہیں کرتے وداعِ ہوش
بیمِ رقیب سے نہیں کرتے وداعِ ہوش
مجبور یاں تلک ہوئے ، اے اختیار، حیف!
تھی میرے ہی جلانے کو، اے آہ شعلہ ریز!
گھر پر پڑا نہ، غیر کے ، کوئی شرار، حیف!
ہیں ، میری مشتِ خاک سے ، اُس کو کدورتیں
پائی جگہ جو دل میں ، تو ہو کر غبار، حیف!
جلتا ہے دل کہ، کیوں نہ ہم اک بار جل گئے
اے ناتمامیِ نفسِ شعلہ بار، حیف!
Re: بیمِ رقیب سے نہیں کرتے وداعِ ہوش
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
بیمِ رقیب سے نہیں کرتے وداعِ ہوش
مجبور یاں تلک ہوئے ، اے اختیار، حیف!
تھی میرے ہی جلانے کو، اے آہ شعلہ ریز!
گھر پر پڑا نہ، غیر کے ، کوئی شرار، حیف!
ہیں ، میری مشتِ خاک سے ، اُس کو کدورتیں
پائی جگہ جو دل میں ، تو ہو کر غبار، حیف!
جلتا ہے دل کہ، کیوں نہ ہم اک بار جل گئے
اے ناتمامیِ نفسِ شعلہ بار، حیف!
Umda intekhab
Khoobsurat Sharing:Annoucemnet:
Re: بیمِ رقیب سے نہیں کرتے وداعِ ہوش
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Umda intekhab
Khoobsurat Sharing:Annoucemnet:
پسند اور آراء کا بہت بہت شکریہ